منگل 11 صفر 1447هـ
#مضامین

قبر اور قبرستان کی اسلامی اہمیت: ایک فکری جائزہ


محمد ریاض احمد قادری حسامی
(ناظم مدرسہ اسلامیہ ریاض العلوم)
مسلمانوں کے درمیان ایک عام رویہ یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ لوگ خالص شب برات ہی کو مرحومین کی مغفرت کے لیے قبرستان جانے کا دن سمجھتے ہیں، حالانکہ اسلام میں قبر اور قبرستان کی اہمیت اس سے کہیں زیادہ وسیع اور گہری ہے۔ قبر، جہاں مرنے کے بعد انسان آرام پاتا ہے، دراصل آخرت کے سفر کا پہلا مرحلہ ہے، اور قبرستان محض دفنانے کی جگہ نہیں بلکہ عبرت، نصیحت اور آخرت کی یاد دہانی کا مرکز ہے۔
اسلام نے قبر کی زیارت کو مستحب قرار دیا ہے تاکہ انسان اپنے انجام کو یاد رکھے اور دنیا کی محبت سے آزاد ہو کر آخرت کی تیاری کرے۔ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے فرمایا:
"قبروں کی زیارت کیا کرو، یہ تمہیں آخرت کی یاد دلاتی ہے۔” (مسلم شریف)
اسی طرح قبرستان میں داخل ہونے کی دعا بھی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ یہ دنیا ایک عارضی قیام گاہ ہے اور ہر ذی روح کو موت کا سامنا کرنا ہے۔
قبر کی زیارت کے آداب
۱۔ باوضو ہو کر جانا مستحب ہے۔
۲۔ سلام کہنا: "السلام علیکم یا اہل القبور یغفر اللہ لنا و لکم” ۔
۳۔ دعا اور ایصالِ ثواب کرنا۔
۴۔ قبروں پر چیخ و پکار اور غیر شرعی حرکات سے اجتناب۔
۵۔ قبروں پر بیٹھنا یا ان کی بے حرمتی کرنا منع ہے۔
مرحومین کے لیے ایصالِ ثواب: سال میں ایک بار یا مسلسل؟
بہت سے لوگ صرف شب برات یا کسی ایک دن مرحومین کے لیے ایصال ثواب کرتے ہیں، جبکہ اسلام میں کسی خاص دن کی قید نہیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے عزیزوں کے لیے ہمیشہ دعائیں کیں اور مسلمانوں کو مسلسل نیک اعمال کرنے کی ترغیب دی۔
ایصالِ ثواب میں درج ذیل اعمال شامل ہیں:

  • قرآن خوانی اور اس کا ثواب بخشنا۔
  • صدقہ و خیرات کرنا، جو مرحومین کے لیے بہترین ذریعہ ہے۔
  • دعائیں کرنا، جیسا کہ حدیث میں ہے: "جب انسان مر جاتا ہے تو اس کے اعمال منقطع ہو جاتے ہیں، مگر تین چیزیں باقی رہتی ہیں: صدقہ جاریہ، نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے، اور علم جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں۔ "(مسلم)
    اولاد کا کردار: والدین کے لیے سب سے بہترین صدقہ
    اولاد کا فرض ہے کہ وہ اپنے مرحوم والدین کے لیے مسلسل نیک اعمال کرے، کیونکہ یہ والدین کے لیے بہترین صدقہ جاریہ ہے۔ نیک اولاد کا سب سے بڑا کردار یہ ہے کہ وہ:
    ۱۔ والدین کے لیے ہمیشہ مغفرت کی دعا کرے۔
    ۲۔ ان کے نام پر صدقہ و خیرات کرے۔
    ۳۔ ان کے سکھائے ہوئے دین کو زندہ رکھے۔
    ۴۔ ان کے کیے گئے وعدوں کو پورا کرے۔
    مسلمانوں کے قبرستانوں کی حالت دن بدن ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ جہاں یہ مقدس مقامات دعا اور عبرت کے مراکز ہونے چاہئیں، وہیں آج یہ جگہیں جنگل، جرائم پیشہ عناصر، شرابیوں، جواریوں اور نشہ کرنے والوں کے اڈے بن چکی ہیں۔ بعض مقامات پر جادو ٹونے اور عملیات کے مراکز کے طور پر بھی استعمال کیا جا رہا ہے، جو انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے۔
    پولیس جب جرائم پیشہ عناصر کی تلاش میں ہوتی ہے تو سب سے پہلے قبرستانوں کا رخ کرتی ہے، کیونکہ یہ اب مجرموں کی پناہ گاہوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ مزید برآں، اکثر یہ بھی سننے میں آتا ہے کہ کسی کی قبر کا نام و نشان تک مٹ چکا ہے، کیونکہ بعض بدعنوان عناصر قبریں مہنگے داموں فروخت کر دیتے ہیں۔ زمینوں کی دوبارہ فروخت، قبروں کی بے حرمتی اور متولیان کی ملی بھگت اس مسئلے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔
    مولانا عاقلؒ کا ایک واقعہ اس تلخ حقیقت کی عکاسی کرتا ہے: ایک شخص کی تدفین میں شرکت کے بعد چند دنوں بعد وہی سے گزر ہوا، ایصالِ ثواب کے ارادے سے جب قبر دیکھنے گئے تو وہاں قبر کا کوئی نشان ہی نہ تھا۔ مولانا عاقل فرماتے تھے کہ وہاں قبر کی کوئی خبر ایچ نہیں ہے یہ صورتحال مسلمانوں کی غفلت اور بے حسی کو واضح کرتی ہے۔
    دیگر مذاہب کے قبرستانوں کو دیکھیں تو وہ صاف ستھری، سرسبز اور منظم ہوتے ہیں، جبکہ مسلمانوں کے قبرستانوں میں بدحالی اور بے ترتیبی عام ہے، حالانکہ صفائی، حفاظت اور قبروں کا احترام اسلامی تعلیمات کا بنیادی جزو ہے۔
    مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے مرحومین کی قبروں پر کم از کم ہفتے میں ایک مرتبہ ضرور جائیں تاکہ قبرستانوں میں چہل پہل رہے اور جرائم پیشہ عناصر وہاں قدم نہ جماسکیں۔ پولیس اور قبرستان کے متولیان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں کو روکے اور ایسے عناصر کو قبرستانوں میں رہنے نہ دیں۔
    اور مسلمانوں کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے تاکہ ہمارے مقدس مقامات محفوظ رہ سکیں اور مرحومین کا احترام برقرار رہے۔
    قبر اور قبرستان کی زیارت صرف شب برات تک محدود نہیں، بلکہ یہ مسلسل یاد دہانی اور عبادت کا ذریعہ ہے۔ مرحومین کے لیے ایصالِ ثواب سال میں ایک بار نہیں، بلکہ جب بھی ممکن ہو کرنا چاہیے۔ اولاد کا سب سے بڑا فرض یہ ہے کہ وہ والدین کے لیے دعائیں کرتی رہے، نیک اعمال کرے اور ان کے نقش قدم پر چلے تاکہ وہ صدقہ جاریہ بنے اور والدین کے لیے آخرت میں راحت کا ذریعہ بنے۔
    اللہ ہمیں اپنے مرحومین کے حقوق ادا کرنے اور قبر کی عبرت کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

قبر اور قبرستان کی اسلامی اہمیت: ایک فکری جائزہ

13 فروری 2025

قبر اور قبرستان کی اسلامی اہمیت: ایک فکری جائزہ

مدرسہ معہدالابرار خان آٹو نگر بھینسہ کے

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے