سمگرا شکشہ ملازمین کا وزیر اعلیٰ سے وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ

حیدرآباد: 10ڈسمبر (پٹریاٹک ویوز) گزشتہ 15-20 سالوں سے سمگری شکشہ پروگرام کے تحت مختلف محکموں میں کام کرنے والے پی ٹی آئی، سی آر پی، ایم آئی ایس، آئی ای آر پی، ڈیٹا انٹری آپریٹرز اور دیگر اہلکار کم اجرتوں کی وجہ سے اپنے خاندانوں کا پیٹ پالنے میں ناکام ہو کر سڑکوں پر آ گئے تھے اور گزشتہ سال احتجاج بھی کیا تھا۔ اس احتجاج کے دوران، موجودہ وزیر اعلیٰ، ریونت ریڈی نے ان ملازمین سے ملاقات کی تھی اور انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر ان کی حکومت آئی تو وہ ان ملازمین کو سیکریٹریٹ میں بلا کر فوراً انہیں ریگولر کریں گے اور جی او جاری کریں گے۔
تاہم، 11 مہینے گزرنے کے باوجود وزیر اعلیٰ کی جانب سے کی گئی اس یقین دہانی پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ اس دوران ملازمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے حکومت کے وعدے پر انتظار کیا لیکن حکومت نے کوئی قدم نہیں اٹھایا، جس کے بعد ریاستی جے اے سی (جے آئی اے سی) کے رہنماؤں کی ہدایت پر دوبارہ احتجاج شروع کر دیا گیا ہے۔

ملازمین کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعلیٰ فوراً اپنی یقین دہانی کو پورا کریں اور انہیں ریگولر کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے جائز مطالبات پورے نہیں ہوتے، احتجاج جاری رہے گا۔ سمگری شکشہ کے ملازمین کی یکجہتی مزید بڑھ رہی ہے اور انہوں نے حکومت سے انصاف کی امید کی ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کی محنت کا مکمل اعتراف اور ان کی خدمات کا احترام کیا جائے، تاکہ انہیں سرکاری ملازمت کا استحقاق مل سکے۔ اگرچہ احتجاج کے دوران کچھ ملازمین نے اپنے خاندانوں کے ساتھ سڑکوں پر آ کر حکومت کے خلاف غم و غصہ ظاہر کیا ہے، تاہم وہ پرامن احتجاج کے طور پر اپنے مطالبات کو اجاگر کر رہے ہیں۔