ذوالحجہ کے ابتدائی ایام، بندگی، قربانی اور مغفرت کے مبارک دن : مولانامحمدریاض احمد قادری حسامی

حیدرآباد 30 مئی (پٹریاٹک ویوز) ذوالحجہ کے ابتدائی دس دن اللہ تعالیٰ کی طرف سے امتِ مسلمہ کے لیے نہایت عظیم انعام ہیں، جن میں نیکیوں کی قدر و قیمت بڑھا دی جاتی ہے۔ ان ایام میں بندہ مومن کو عبادات، دعاؤں، قربانی اور ذکر و اذکار کے ذریعے اپنے رب کے قریب ہونے کا سنہری موقع حاصل ہوتا ہے۔
ان خیالات کا اظہارمسجد محمودہ، شاستری پورم میںنماز جمعہ سے قبل اپنے خطاب میں مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی (ناظم مدرسہ اسلامیہ ریاض العلوم، فلک نما) نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ذوالحجہ کے ابتدائی دس دنوں کی عظمت قرآن و سنت سے ثابت ہے۔ سورۃ الفجر میں اللہ تعالیٰ ان دنوں کی قسم کھاتے ہوئے فرماتا ہے ’’قسم ہے فجر کی اور دس راتوں کی‘‘۔علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ یہ دس راتیں ذوالحجہ کے پہلے دس دن ہیں، جو اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب دن ہیں۔
مولانا نے فرمایا کہ ان ایام میں اہلِ ایمان کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنتوں کو یاد کرتے ہوئے اللہ کی رضا کے لیے عمل کرنا چاہیے۔ حج کے تمام مناسک حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے گھرانے کی قربانیوں کی یادگار ہیں، جنہیں اللہ تعالیٰ نے رہتی دنیا تک باقی رکھنے کا اعلان فرمایا’’اور ہم نے ابراہیم کا ذکر بعد والوں میں باقی رکھا ( سورۃ الصافات، آیت 108 )۔
انہوں نے کہا کہ قربانی دینا صرف ایک رسم نہیں بلکہ ایک اہم ترین دینی فریضہ ہے۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا :جسے استطاعت ہو اور وہ قربانی نہ دے تو وہ ہماری عیدگاہ کے قریب نہ آئے(ابن ماجہ)۔مولانا نے یومِ عرفہ کے روزے کی عظمت پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا’’یومِ عرفہ کے روزے کی فضیلت یہ ہے کہ وہ ایک سال پچھلے اور ایک سال اگلے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے (صحیح مسلم)۔یہ دن بندگی، عاجزی اور توبہ و استغفار کا دن ہے اور غیر حاجیوں کے لیے بھی ایک بہت بڑا موقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان بابرکت ایام میں تکبیراتِ تشریق کا ورد بھی ایک اہم عبادت ہے، جسے اکثر لوگ غفلت میں چھوڑ دیتے ہیں۔عرفہ یعنی9ذوالحجہ کی فجر سے 13ذوالحجہ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد بلند آواز کے ساتھ تکبرات تشریق اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد پڑھنا چاہئے ۔
مولانا نے آخر میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ ان ایام کو معمولی نہ سمجھیںاور اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ عبادات، صدقات، قربانی، روزہ اور ذکر و دعا کے ذریعہ اپنے آپ کو اللہ کے قریب کریں اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اطاعت و وفاداری سے سبق سیکھتے ہوئے اللہ کی رضا کے راستے پر چلیں۔