بدھ 12 صفر 1447هـ
#تلنگانہ

کے ٹی راما راؤ کا ریونت ریڈی پر سخت حملہ، عوامی ناراضگی کے الزامات

محبوب آباد، 25 نومبر: بی آر ایس کے ورکنگ صدر اور سابق وزیر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان پر اپنی اسمبلی حلقہ کوڈنگل میں عوام کی ناراضگی کے الزامات عائد کیے۔

کے ٹی آر نے منکوٹہ مہا دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر نے پسماندہ طبقات کو نظرانداز کرتے ہوئے ذاتی مفادات کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا، "یہی قلعہ 14 سال قبل تلنگانہ تحریک کا اہم موڑ تھا، اور آج یہ نئے ڈکٹیٹر کو سبق سکھائے گا جو ایس سی، ایس ٹی، اور بی سی کی زمینیں چھیننے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔”

کے ٹی آر نے الزام عائد کیا کہ لگاچرلہ کے کسان، جن میں ایس سی، ایس ٹی، اور بی سی طبقے شامل ہیں، نو مہینے سے زمین کے حصول کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، لیکن چیف منسٹر نے ان کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا، "ریونت ریڈی نے اپنے ہی حلقے کے عوام کو نظرانداز کیا اور دہلی کے 28 دورے کیے لیکن ریاست کو 28 پیسے کا بھی فائدہ نہیں پہنچا۔”

کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ ریونت ریڈی عوامی فلاح و بہبود کے بجائے اپنے خاندان کے مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "چیف منسٹر اپنی بیٹی کے شوہر اور رشتہ داروں کے لیے زمینیں محفوظ کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں، جبکہ ریاست کے عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔”

ریونت ریڈی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا، "انہوں نے 100 دنوں میں 6 گارنٹیاں دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ایک بھی گارنٹی پوری نہیں کی۔ اس کے بجائے انہوں نے رائیتو بندھو اور رائیتو بیمہ جیسی فلاحی اسکیموں کو ختم کر دیا۔”

کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس ایم ایل ایز نے انہیں دھمکی دی، لیکن وہ دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہم کے سی آر کی تربیت یافتہ ٹیم ہیں۔ کوئی پتھر یا دھمکی ہمیں روک نہیں سکتی۔ آج کے احتجاج میں عوام کی زبردست شرکت ان کی ناراضگی ظاہر کرتی ہے۔”

انہوں نے قبائلی برادریوں کی جدوجہد پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ لگاچرلہ کے قبائلی کسانوں اور خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف پوری ریاست کو احتجاج کرنا چاہیے۔ کے ٹی آر نے کہا، "کے سی آر نے قبائلیوں کے لیے ریزرویشن بڑھا کر اور لینڈ ٹائٹلز دے کر انصاف کو یقینی بنایا، لیکن ریونت ریڈی قبائلی زمینیں چھین رہے ہیں۔ ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔”

منکوٹہ مہا دھرنا کو جدوجہد کا پہلا قدم قرار دیتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا، "بی آر ایس صرف بھارت راشٹرا سمیتی نہیں بلکہ بنجارہ راشٹرا سمیتی بھی ہے۔ ہم ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔”

دھرنے میں ہزاروں کی تعداد میں کسانوں اور بی آر ایس کے کارکنوں نے شرکت کی اور اس تحریک کو ریاست بھر میں مضبوط احتجاج کا آغاز قرار دیا۔

کے ٹی راما راؤ کا ریونت ریڈی پر سخت حملہ، عوامی ناراضگی کے الزامات

جامعہ انوار الہدیٰ میں سالانہ تکمیل حفظ

کے ٹی راما راؤ کا ریونت ریڈی پر سخت حملہ، عوامی ناراضگی کے الزامات

کے کویتا کا پسماندہ طبقات کے حقوق

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے