تلنگانہ جاگروتی کے زیر اہتمام "لیڈر” سیاسی تربیتی پروگرام کا آغاز : کے کویتا کا انقلابی اقدام

حیدرآباد، 26 جولائی:
صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس محترمہ کلواکنٹلہ کویتا کی قیادت میں آج ایک منفرد سیاسی تربیتی پروگرام "لیڈر” کا آغاز عمل میں آیا۔ اس پروگرام کا مقصد ریاست تلنگانہ میں متحرک، باشعور اور باصلاحیت قیادت کو تیار کرنا اور نئی نسل میں سیاسی شعور بیدار کرنا ہے۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ:
"ہم تلنگانہ میں ‘چور چور’ کے نعرے لگاکر گالی گلوچ کرنے والے لیڈران نہیں چاہتے، بلکہ وہ قائدین چاہتے ہیں جو سیکھنے، سمجھنے اور سدھرنے کا جذبہ رکھتے ہوں۔”
انہوں نے واضح کیا کہ کوئی بھی شخص ماں کے پیٹ سے لیڈر بن کر نہیں آتا بلکہ حالات، تعلیم، تربیت اور تجربہ ہی کسی کو حقیقی قائد بناتے ہیں۔ سوشل میڈیا کے موجودہ رجحانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ:
"آج کل گالی دینا ایک فیشن بنتا جارہا ہے اور جو جتنا زیادہ گالی دیتا ہے، اتنے ہی زیادہ ویوز حاصل کرتا ہے، جو کہ معاشرے اور سیاست دونوں کے لیے نقصان دہ ہے۔”
کویتا نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ تنقید کو ایک فن کے طور پر اپنائیں مگر تہذیب و شائستگی کا دامن کبھی نہ چھوڑیں۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کی مثال دیتے ہوئے کہا:
"گاندھی جی نہ کبھی ایم ایل اے بنے اور نہ ایم پی، مگر دنیا آج بھی ان کا نام عزت سے لیتی ہے۔ ہمیں ان کی عدم تشدد پر مبنی قیادت کے فلسفے کو نئی نسل تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔”
انہوں نے سوشیل سروے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سماجی شعور کے اعتبار سے تلنگانہ ملک بھر میں گیارہویں مقام پر ہے، اور اس رینکنگ کو مزید بہتر بنانے کے لیے قائدانہ صلاحیتوں کی نشوونما ناگزیر ہے۔
تلنگانہ کی ثقافتی شناخت پر زور دیتے ہوئے کویتا نے کہا:
"جس قوم کی کوئی تہذیب و ثقافت نہ ہو، وہ بغیر بنیاد کی عمارت کی مانند ہوتی ہے۔ تلنگانہ جاگروتی گزشتہ 19 برسوں سے ریاستی تہذیب، زبان، تہواروں اور روایات کی بقاء کے لیے سرگرم ہے۔”
انہوں نے یاد دلایا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران ریاستی لہجے کی توہین پر آواز سب سے پہلے تلنگانہ جاگروتی نے اٹھائی تھی، اور آندھرا جھکاؤ رکھنے والی فلموں کے بائیکاٹ کی پہل بھی اسی تنظیم نے کی تھی۔
انہوں نے دو ٹوک انداز میں اعلان کیا کہ:
"تلنگانہ کے عوام کی ترقی، شناخت اور حقوق کے لیے اگر کسی بڑے لیڈر یا میڈیا ہاؤس سے بھی ٹکر لینا پڑے تو تلنگانہ جاگروتی پیچھے نہیں ہٹے گی۔”
اس موقع پر انہوں نے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرامس کے آغاز کا اعلان کیا جو ریاست کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی بھی اسکیم جیسے بنکاچرلہ پروجیکٹ ریاست کے مفادات کے خلاف ہوگی، تو تلنگانہ جاگروتی اسے ہرگز قبول نہیں کرے گی۔
یہ تربیتی پروگرام ریاستی نوجوانوں اور خواتین میں نئی سوچ، قائدانہ وژن اور عوامی خدمت کے جذبے کو پروان چڑھانے کی جانب ایک انقلابی قدم تصور کیا جارہا ہے۔