کویتا کا کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید

حیدرآباد: 26ڈسمبر (پٹریاٹک ویوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل کی رکن اور بی آر ایس کی رہنما، کے کویتا نے کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے خواتین کو دھوکہ دیا ہے اور ریاست میں خواتین کے مسائل کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ کویتا نے خواتین اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وعدوں کی عدم تکمیل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فی الفور عملی اقدامات کا مطالبہ کیا۔
کویتا نے میدک چرچ کا دورہ کیا اور وہاں منعقدہ تقریب میں حصہ لیا۔ اس کے بعد تلنگانہ بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے انتخابی مہم کے دوران خواتین سے کئی وعدے کیے تھے، لیکن اقتدار میں آنے کے بعد ان وعدوں پر عملدرآمد میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے ریاست میں ہر خاتون کو ماہانہ 2500 روپے مالی امداد دینے کا مطالبہ کیا اور 18 سال سے زائد عمر کی لڑکیوں کو اسکوٹی فراہم کرنے کی بات کی۔ اس کے علاوہ غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونا دینے کے وعدے کی عدم تکمیل پر بھی کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
کویتا نے کسانوں کے مسائل پر بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ کانگریس حکومت نے "رعیتو بھروسہ” جیسی اسکیم کو نافذ نہیں کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسانوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کالیشورم پروجیکٹ کے پیکیج 19 کے کاموں کو روکنے پر کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ پروجیکٹ کے کام فوری طور پر شروع کیے جائیں۔
کویتا نے عیسائی برادری کے مسائل پر بات کرتے ہوئے میدک کے چرچ کو تلنگانہ کی شان قرار دیا اور کہا کہ بی آر ایس حکومت نے عیسائی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لئے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ بی آر ایس پارٹی ہمیشہ عوامی مسائل کے حل کے لیے پیش پیش رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس حکومت نے خواتین کے مسائل پر عدم توجہ دی ہے اور وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ کویتا نے خاص طور پر اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ خواتین کے لئے ماہانہ امداد، شادی اسکیم اور دیگر وعدوں پر عمل نہیں کیا گیا۔
کویتا نے اس موقع پر ریاست میں جرائم کی شرح میں 40 فیصد اضافے پر بھی برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ خواتین کے حوالے سے حکومت کی غفلت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ریاست میں خواتین اور کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کرے۔