بدھ 12 صفر 1447هـ
#تلنگانہ

پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لئے تحریک کا آغاز، کے کویتا کا 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کا مطالبہ

حیدرآباد، 3 جنوری:
تلنگانہ جاگروتی کی صدر اور رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے اندرا پارک پر منعقدہ عظیم الشان بی سی مہاسبھا میں پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لئے زور دار آواز بلند کی۔ ساوتری بائی پھولے کی 194 ویں یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ اس تقریب میں انہوں نے کہا کہ 42 فیصد تحفظات کے بغیر مجالس مقامی کے انتخابات کا انعقاد غیر منصفانہ ہوگا۔

کے کویتا نے کانگریس اور بی جے پی کو پسماندہ طبقات کے حقوق سے انکار کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں نے ہمیشہ بی سیز کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ انہوں نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ وہ کاماریڈی ڈیکلریشن پر عمل کرے اور انتخابات سے قبل تحفظات فراہم کرے۔

پسماندہ طبقات کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت
کے کویتا نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے حقیقی اعدادوشمار کے لئے ذات پات پر مبنی مردم شماری ضروری ہے، تاکہ ان کے آئینی حقوق فراہم کئے جا سکیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر بی سی کمیشن تشکیل دے اور ایک شفاف ریزرویشن پالیسی اختیار کرے۔

سیاسی چیلنجز اور علاقائی جماعتوں کی اہمیت
انہوں نے کہا کہ قومی جماعتیں جیسے کانگریس اور بی جے پی پسماندہ طبقات کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں، جبکہ تلنگانہ میں بی آر ایس جیسی علاقائی جماعتیں ان کے حقوق کے تحفظ میں مخلص ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کے کسی بھی بیان کو غلط ثابت کیا گیا تو وہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیں گی۔

ساوتری بائی پھولے کی خدمات کا اعتراف
کے کویتا نے ساوتری بائی پھولے کی یوم پیدائش کو سرکاری سطح پر منانے کے حکومتی فیصلے کو تلنگانہ جاگروتی کی کامیابی قرار دیا اور خواتین کی تعلیم اور بااختیار بنانے کے لئے ان کی خدمات کو خراج پیش کیا۔

بی سی مہاسبھا میں منظور کردہ قراردادوں کے ذریعے، کے کویتا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پسماندہ طبقات کو ان کے آئینی حقوق دلانے کے لئے فوری اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد جاری رہے گی تاکہ بی سی طبقات کو ان کا جائز حق مل سکے۔

پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لئے تحریک کا آغاز، کے کویتا کا 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کا مطالبہ

وزیر پونگولٹی سری نیواس ریڈی نے سات

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے