منگل 11 صفر 1447هـ
#تلنگانہ

تلنگانہ میں ہکّا سینٹرز اور منشیات پر وزیر پونم پربھاکر کا بیان


حیدرآباد، 18 دسمبر
(پٹریاٹک ویوز): تلنگانہ کے وزیر پونم پربھاکر نے قانون ساز کونسل میں ایم ایل سیز بلمری وینکٹ اور ایم ایس پربھاکر راؤ کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ہکّا سینٹرز، منشیات اور دیگر متعلقہ مسائل پر حکومت کے موقف کو واضح کیا۔

وزیر پونم پربھاکر نے اعلان کیا کہ حکومت نے ہکّا سینٹرز پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں C2PA سینٹرل ایکٹ کو صدر جمہوریہ کو منظوری کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ فی الحال 12 ہکّا پارلرز ہائی کورٹ کی اجازت سے چل رہے ہیں اور زور دیا کہ “کسی کو بھی قانون سے استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔”

منشیات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ نارسنگی، گچی باولی، اور موکیلا علاقوں میں کوکین کے معاملات زیر تفتیش ہیں۔ انہوں نے فارم ہاؤسز میں ہونے والی پارٹیوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایسی پارٹیوں کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ ضروری ہے۔

وزیر نے واضح کیا کہ تلنگانہ میں شراب پر پابندی نہیں ہے، لیکن پارٹیوں میں شراب کے استعمال کے لیے اجازت لینا اور متعلقہ ڈیوٹیز ادا کرنا لازمی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پارٹیوں میں منشیات یا فحاشی کی اطلاع ملی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے اثرات کے حوالے سے وزیر پونم پربھاکر نے کہا کہ حکومت اسکولوں اور کالجوں پر مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور منشیات کے استعمال کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، “منشیات کی وجہ سے خاندان تباہ ہو رہے ہیں، اور اگر پچھلی حکومتیں اس مسئلے پر سختی سے عمل کرتیں تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔”

وزیر نے مزید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منشیات گاؤں گاؤں تک پھیل چکی ہیں اور حکومت اس پر قابو پانے کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سیاسی رہنماؤں اور سینما کی شخصیات کو بھی منشیات کے کیسز میں کسی قسم کا استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔

حکومت کا یہ موقف منشیات کے خلاف سخت کارروائی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

تلنگانہ میں ہکّا سینٹرز اور منشیات پر وزیر پونم پربھاکر کا بیان

کانگریس حکومت موسیٰ پروجیکٹ کے نام پر

تلنگانہ میں ہکّا سینٹرز اور منشیات پر وزیر پونم پربھاکر کا بیان

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے