نِظام آباد ضلع کو طبی خدمات کا مرکز بنانے کی ہدایت : وزیر صحت

نِظام آباد، 22 دسمبر پٹریاٹک ویوز: تلنگانہ کے وزیر صحت دامودار راجنار سنگھ نے نِظام آباد ضلع کو صحت کی خدمات کا مرکز بنانے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیر صحت نے نِظام آباد میں 38.75 کروڑ روپے کی لاگت سے نئے ایم سی ایچ اور کرٹیکل کیئر یونٹس کا آغاز کیا۔ ان نئے طبی خدمات کا معائنہ کرنے کے بعد وزیر نے طبی افسران سے تفصیلات حاصل کیں۔ اس سے قبل وزیر صحت نے رنجل منڈل میں 1.56 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ پرائمری ہیلتھ سینٹر کی عمارت کا افتتاح کیا۔
وزیر صحت نے نِظام آباد کے ضلعی جنرل اسپتال کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور مریضوں سے ملاقات کرکے ان سے ملنے والی طبی سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔ بعد ازاں ایک کانفرنس ہال میں مختلف شعبوں کے طبی افسران کے ساتھ نِظام آباد ضلع میں طبی خدمات کی صورتحال پر ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں اسپتالوں میں فراہم کی جانے والی خدمات، دستیاب سہولتیں، مزید درکار سہولتیں، ڈاکٹروں اور عملے کی خالی آسامیوں اور طبی آلات کی ضروریات کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی۔
ایم ایل اے مہیش کمار گوڑ، سدھرشن ریڈی، ڈاکٹر بھوپتی ریڈی اور دیگر نے وزیر صحت سے درخواست کی کہ وہ سہولتوں میں بہتری لائیں تاکہ عوام کو بہتر طبی خدمات مل سکیں۔ وزیر صحت نے مثبت ردعمل دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ اسپتالوں میں بور موٹرز کی تنصیب کے لیے درکار فنڈز ان کے حلقے کی نئی اسکیموں سے منظور کیے جائیں گے۔
وزیر صحت دامودار راجنار سنگھ نے کہا کہ نِظام آباد ضلع کو طبی خدمات کے حوالے سے ایک اچھی شہرت حاصل تھی اور اس کے ساتھ ہی موجودہ ڈاکٹروں اور عملے کو بھی نیک نیتی اور لگن کے ساتھ کام کر کے ضلع کی ماضی کی عزت کو بحال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولتوں کے باوجود اگر طبی خدمات میں کوئی کمی ہو تو اس کا فائدہ نہیں ہوگا۔ وزیر نے کہا کہ پبلک اسپتالوں کے حوالے سے عوام کا اعتماد بڑھانے کے لیے ہر کسی کو خدمت کے جذبے سے کام کرنا چاہیے۔ وزیر صحت نے مزید کہا کہ سرکاری ڈاکٹروں کا پرائیویٹ کلینک چلانا یا نجی پریکٹس کرنا قابلِ برداشت نہیں ہوگا۔
وزیر صحت نے مزید کہا کہ نِظام آباد کے اسپتالوں میں انتظامی مسائل کو حل کر کے اگلے عید کی آمد سے پہلے یعنی 100 دنوں کے اندر خدمات میں واضح بہتری لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ تمام صحت کے مراکز میں فوری طور پر ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور ڈاکٹروں و عملے کی خالی آسامیوں کو پر کیا جائے گا، ساتھ ہی جدید طبی آلات فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت مختلف علاقوں میں صحت کے مرکز قائم کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ عوام کی ضروریات کے مطابق بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں۔ وزیر نے کہا کہ حکومت کا مقصد غریبوں کو مفت اور معیاری طبی سہولتیں فراہم کرنا ہے جس سے عوام کا اعتماد سرکاری اسپتالوں پر بڑھے گا۔ نِظام آباد کو طبی خدمات کا مرکز بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ خاص طور پر اڈل آباد جیسے دور دراز اضلاع کے لوگ، جو حیدرآباد تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، نِظام آباد میں معیاری صحت کی سہولتوں سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
وزیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ تین سے چار مہینوں کے اندر نِظام آباد میں واسکولر ایکسیس سینٹر، ٹراما کیئر یونٹ اور کینسر ٹریٹمنٹ سینٹر قائم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
اجلاس میں ضلعی کلکٹر راجیو گاندھی ہنمنتو، میڈیکل ایجوکیشن کمشنر ڈاکٹر اجے کمار، ڈی ایم ای ڈاکٹر وانی، ایڈیشنل کلکٹر انکت، ریاستی اردو اکیڈمی کے چیئرمین طاہر بن ہندان، ریاستی تعاون یونین کے چیئرمین مانا لال موہن ریڈی، ضلع زرعی کمیشن کے ممبر گڈو گنگا دھار، اور ضلع صحت و طبی محکمے کی افسر ڈاکٹر راجشری دیگر حکام نے شرکت کی۔