منگل 11 صفر 1447هـ
#مضامین

فحش کلامی اور گالی گلوج اسلام کے تقاضوں کے خلاف ہے : مولانا ڈاکٹر رضی الدین رحمت حسامی

حیدرآباد یکم نومبر (راست ) ترمذی شریف میں حضرت سفیان بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ اے اللہ کے رسول میرے حق میں سب سے زیادہ خطرناک چیز کون سی ہے تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زبان مبارک پکڑ کر فرمایا یہ مطلب یہ ہے کہ اگر زبان کی حفاظت نہ کی گئی تو یہ انسان کے لیے بڑی خطرناک ثابت ہوگی اس حدیث میں زبان مبارک کی حفاظت سے یعنی بدزبانی سے اس کو محفوظ رکھنے کی ہدایت بیان کی گئی ہے کیونکہ ایک مسلمان کی شان بدزبانی جیسی غیر مہذب باتوں سے بہت اونچی ہونی چاہیے اس کی زبان سے حق و صداقت محمودی اور خیر خواہی اور نیکی اور بھلائی کے سوا کوئی بات نہ نکلے ان خیالات کا اظہار مولانا ڈاکٹررضی الدین رحمت حسامی نائب خطیب جامع مسجد دادالشفاء نے جامع مسجد دارالشفاء میں جمعہ کے موقع پر خطا ب کرتے ہوئے کہا ۔

مولانا نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص اللہ تعالی اور روز جزا پر ایمان رکھتا ہے اس کو چاہیے کہ وہ اچھی بات زبان سے نکالے ورنہ خاموش رہے مولانا نے کہا کہ اللہ تعالی اور روز قیامت پر ایمان رکھنے کا تقاضا یہ ہے کہ اس کی زبان سے خیر کے سوا کچھ نہ نکلے کیونکہ ایمان یہ بتاتا ہے کہ جیسا کرے گا ویسا بھرے گا اگر کوئی دوسرا تمہیں برا کہے تو تم اپنی زبان سے اس کو برا نہ کہو بلکہ خاموش ہو جاؤ کیونکہ اگر اج نہیں تو کل اس کو اس کی سزا مل کر رہے گی جو جہنم ہے جیسا کہ ایک حدیث میں ہے کہ ایک صحابی نے آپ سے نصیحت کی درخواست کی تو اپ نے زبان کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ اس کو خوابوں میں رکھنا اس پر انہوں نے حیرت سے دریافت کیا کہ کیا ہم سے زبان سے کہیں ہوئی باتوں پر بھی مواخذہ ہوگا تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس زبان کی کارگزاریاں تو انسان کو اوندھے منہ جہنم میں ڈال دے گی ایک اور حدیث میں ہے کہ ایک صحابی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مختصر مگر جامع نصیحت کی درخواست کی تو اپ نے ان کو تین نصیحتیں فرمائی ان میں سے ایک یہ تھی کہ ایسی ایسی بات زبان سے نکالنا جس سے دوسرے دن معافی مانگنا پڑے مطلب یہ ہے کہ ناشائستہ اور نازیبہ بات کہنے کے بعد خود ایک شریف اور مہذب انسان دل دل میں پچھتاتا ہے پھر اپنی شرافت کی وجہ سے مخاطب سے اس کی معافی مانگتا ہے اس سے بہتر یہ ہے کہ شروع سے ہی اپنی زبان کو قابو میں رکھا جائے اور بدزبانی سے پوری طرح اجتناب کیا جائے بخاری شریف میں روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان نتانہ دیتا ہے نہ لعنت پھرتا ہے نہ بدزبانی کرتا ہے نہ فحش کلامی یعنی بیہودہ گوئی کرتا ہے مطلب یہ ہے کہ یہ باتیں مسلمانوں کی شایان شان اور اسلام کے تقاضوں کے خلاف ہے اس لیے ان کو چھوڑ دینا ضروری ہے قران کریم میں اچھی بات کے فوائد و ثمرات اور بد گوئی کے نقصانات کی طرف بڑھے بلیغ انداز میں اشارہ فرمایا گیا چنانچہ سورہ بنی اسرائیل میں ارشاد ہے کہ اے پیغمبر میرے بندوں سے فرما دیجئے کہ وہ بات زبان سے نکالے جو سب سے اچھی ہو بے شک شیطان اپس میں لڑا دیتا ہے بے شک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے

مولانا نے مزید کہا کہ بدزبانی کی ایک صورت یہ ہے کہ شرم والی باتوں کو یا نفرت انگیز اور گھنانی چیزوں کو یا شرمناک قسم کی بیماریوں کو صاف صاف اور کھلے الفاظ میں اپنی زبان سے اعلان کہنا ہے اس کو بھی اللہ تعالی نے پسند نہیں فرمایا حدیث شریف میں ایا ہے کہ اللہ تعالی شرمیلہ اور حیادار ہے اس لیے اس نے قران کریم میں ایسی چیزوں کا نام صاف نہیں لیا بلکہ ضرورت کے موقع پر تسبیحات اور کنایات سے کام لیا اس کی وجہ یہ ہے کہ صاف صاف نام دینے سے چیز کی برائی اور قباحت دل سے نکل جائے گی جو رفتہ رفتہ شرافت اور غیرت کو تباہ و برباد کر دے گی

مولانا نے زبانی کی ایک دوسری وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ گالی گلوچ اور برا بھلا کہنا یہ بھی بد زبانی کی قسم ہے یہ سورۃ عموما غصہ ناراضگی کے وقت پیش اتی ہے یا لڑائی جھگڑے کے بد زبانی کی و بدترین صورت ہے جس میں انسان انسانیت شرافت اور تہذیب کی حدود کو پار کرتے ہوئے حیوانیت اور درندگی میں ا جاتا ہے مولانا نے کہا کہ اسلام نے بد زبانی سے اجتناب کو اس قدر اہمیت اس لیے بھی دی ہے کہ اس سے معاشرے میں الفت وہ محبت پیدا ہوتی ہے جو قومی زندگی میں قوت و عظمت اور شان و شوکت کی بنیاد ہے بدزبانی میں مبتلا قوم اپسی دشمنی جنگ و جدال میں پھنس کر اپنی وحدت اور عظمت کو کھو بیٹھتی ہے اخر میں مولانا نے اپنے خطاب کا اختتام دعا پر کیا اور اللہ تعالی سے دعا کیا کہ اللہ تعالی ہم سب کو زبان کی حفاظت کرنے اور یہاں پس میں محبت والفت سے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔

فحش کلامی اور گالی گلوج اسلام کے تقاضوں کے خلاف ہے : مولانا ڈاکٹر رضی الدین رحمت حسامی

02 نومبر 2024

فحش کلامی اور گالی گلوج اسلام کے تقاضوں کے خلاف ہے : مولانا ڈاکٹر رضی الدین رحمت حسامی

نارائن پیٹ میں پولیس اور صحافیوں کے

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے