یومِ اطفال کی تقریب: بچوں کی اسلامی تربیت، بھارت کی ترقی اور اعلیٰ معیاری تعلیم کی اہمیت پر زور : محمد ریاض احمد کا بیان

حیدرآباد، 14 نومبر —(پٹریاٹک ویوز) ریاض اسلامک اسکول میں یومِ اطفال کی مناسبت سے ایک پُر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں اسکول کے چیرمین محمد ریاض احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی شخصیت سازی، اعلیٰ معیاری تعلیم اور ان میں اسلامی اقدار کو فروغ دینا والدین اور اساتذہ کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ترقی کا راستہ اسی وقت روشن ہوگا جب ہم اپنے بچوں کو نہ صرف جدید تعلیم بلکہ اسلامی اخلاقیات اور اقدار سے آراستہ کریں گے، کیونکہ ایک مضبوط اور تعلیم یافتہ نسل ہی ملک کا مستقبل سنوار سکتی ہے۔
محمد ریاض احمد نے پنڈت جواہر لال نہرو کی بچوں سے محبت اور ان کے خیالات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں 14 نومبر کو یومِ اطفال منانے کا مقصد یہی ہے کہ ہم اپنی آئندہ نسلوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنڈت نہرو کا یہ ماننا تھا کہ بچے ملک کا مستقبل ہیں، اور ان کی اعلیٰ تعلیم اور بہترین تربیت بھارت کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج کے بچے کل کے معمار ہیں اور ان میں مثبت، اخلاقی اور تعلیمی اقدار کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے بچوں سے شفقت اور ان کی بہترین تربیت پر زور دیا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بچوں کو اخلاقیات، ایمانداری، عدل، محبت، اور دیانتداری جیسے اوصاف سے روشناس کروائیں اور ان میں یہ عزم پیدا کریں کہ وہ اپنی زندگی کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالیں۔
محمد ریاض احمد نے اپنے خطاب میں بھارت کی ترقی اور خوشحالی پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس کے لیے اعلیٰ معیاری تعلیم نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جیسے ترقی پذیر ملک میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ بچے نہ صرف اپنی زندگی میں کامیاب ہوں بلکہ وہ ملک کی ترقی میں بھی کردار ادا کر سکیں۔ اس حوالے سے انہوں نے والدین اور اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ بچوں کی ابتدائی عمر سے ہی اُنہیں جدید اور اسلامی دونوں تعلیمات سے آراستہ کریں، تاکہ وہ مستقبل میں اپنے ملک کا نام روشن کر سکیں۔
والدین اور اساتذہ پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچوں کو ایسی تعلیم دی جائے جو ان میں اچھے اور برے کی پہچان اور سچائی کا راستہ اختیار کرنے کی رغبت پیدا کرے۔ حضرت علیؓ کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "اپنے بچوں کو ان کے زمانے کے مطابق تربیت دو”، اس قول کے تحت ہمیں چاہیے کہ بچوں کو اس دور کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار کریں اور انہیں دین اور دنیا دونوں میں کامیاب بنائیں۔