والدین لڑکے اور لڑکی میں کوئی تفرق نہ کریں : مولانا محمدریا ض احمد قادری حسامی

حیدرآباد۔29نومبر (پٹریاٹک ویوز) اسلام نے والدین کو اولاد کے ساتھ عدل و انصاف کرنے اور ان کی تربیت کی ذمہ داری والدین کے ذمہ دی ہے، چاہے وہ بیٹا ہو یا بیٹی۔ بیٹا اور بیٹی دونوں اللہ کی رحمت ہیں۔ کسی بھی بچے کی پیدائش پر خوشی منانا اور اسے اللہ کی نعمت سمجھنا والدین پر لازم ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ مال اور اولاد تمہارے لئے دنیا کی زینت ہیں ۔ان خیالات کا اظہار مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی(ناظم مدرسہ اسلامیہ ریا ض العلوم،فلک نما) نے مسجد محمودہ شاستری پورم میں نمازِ جمعہ سے قبل اپنے خطاب میں کیا ۔

انہوں نے جاہلیت کے اس دور کی یاد دلائی جب بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیا جاتا تھا اور کہا کہ اسلام نے اس ظلم کو ختم کر کے بیٹی کو عزت و مقام عطا کیا۔ مولانا نے والدین کو تاکید کی کہ وہ اپنی اولاد کے درمیان انصاف کریں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکے اور لڑکی میں فرق کرنا گناہ ہے اور یہ رویہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔ والدین پر لازم ہے کہ وہ دونوں کو برابر کا وقت، محبت اور وسائل فراہم کریں۔ مولانا نے کہا کہ تعلیم صرف لڑکوں کا حق نہیں بلکہ لڑکیوں کو بھی برابر کا حق حاصل ہے۔لڑکی کے علم حاصل کرنے سے آنے والی نسل بھی تعلیم یافتہ ہوگی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم یافتہ اولاد ہی ایک مضبوط خاندان اور مہذب معاشرے کی بنیاد رکھتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو بھی وہی تعلیمی مواقع فراہم کریں جو بیٹوں کو دیے جاتے ہیں۔آپ صلعم کا فرمان ہے کہ جو شخص بیٹیوں کی وجہ سے آزمایاگیا ،یہ بیٹیاں اس کیلئے جہنم سے نجات کا باعث ہوں گی۔ مولانا نے کہا کہ والدین کا اصل فرض اولاد کی اخلاقی تربیت ہے۔ لڑکے اور لڑکی دونوں کو اسلامی اصولوں کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی تعلیم دی جائے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ ان کی رہنمائی کریں تاکہ وہ سچائی، دیانتداری اور محبت جیسے اوصاف کو اپنائیں۔ مولانا نے اس بات پر زور دیا کہ والدین کو اپنی اولاد کی شادی میں آسانی پیدا کرنی چاہئے۔

رسم و رواج کے بھاری بوجھ اور غیر ضروری اخراجات سے بچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے شادی کو سہل اور بابرکت عمل قرار دیا ہے۔ نبی کریم کا ارشاد ہے کہ سب سے بابرکت نکاح وہ ہے جس میں کم سے کم خرچ ہو۔ والدین کو اپنی بیٹیوں اور بیٹوں دونوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے ان کے بہتر مستقبل کے لیے فیصلے کرنے چاہئے۔ مولانا نے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کریں۔ بیٹے اور بیٹی دونوں کو اپنی بات کہنے کا حق دیا جائے اور ان کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کی جائے۔ یہ رویہ نہ صرف والدین اور اولاد کے تعلق کو مضبوط کرے گا بلکہ انہیں زندگی کے چیلنجس کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیار کرے گا۔ مولانا نے کہا کہ والدین اپنی اولاد کے حق میں ہمیشہ دعا کریں، کیونکہ دعا ایک ایسا ہتھیار ہے جو ہر مشکل کو آسان کر سکتی ہے۔ اولاد کی کامیابی اور نیک کردار کے لیے دعا کرنا والدین کی اہم ذمہ داری ہے۔ مولانا محمد ریاض احمد نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ بیٹے اور بیٹی دونوں کو برابری کے حقوق دیں اور ان کی اسلامی اصولوں کے مطابق تربیت کریں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا و آخرت میں کامیابی ان ہی والدین کا مقدر ہے جو اپنی اولاد کو نیک اور صالح انسان بنانے میں محنت کرتے ہیں۔