پون کلیان کے متنازعہ بیان پر مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی کا شدید ردعمل: “مسلمانوں کو دہشتگرد کہنا نفرت انگیزی ہے”

حیدرآباد۔ مئی (پٹریاٹک ویوز) ریاست آندھرا پردیش کے وزیر داخلہ اور ساوتھ انڈین فلم انڈسٹری کے معروف اداکار پون کلیان کی جانب سے حالیہ بیان، جس میں انہوں نے پریکٹسنگ مسلمانوں کو دہشتگردی سے جوڑنے کی کوشش کی پر شدید عوامی ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
اسی سلسلہ میں معروف دینی و سماجی رہنما مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی (ناظم ریاض العلوم وریاض اسلامک اسکول فلک نما )نے اس بیان پرشدید ناراضگی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ پون کلیان کا یہ بیان کہ سو فیصد پریکٹسنگ مسلمان دہشت گرد ہوتے ہیں، نہ صرف شرمناک ہے بلکہ نفرت انگیزی اور فرقہ پرستی کو ہوا دینے والا ہے۔اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔
مولانا حسامی نے کہا کہ ساوتھ انڈین فلم انڈسٹری عرصہ دراز سے مسلم کمیونٹی کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرتی آئی ہے، جس میں مسلمانوں کی ظاہری شناخت جیسے ٹوپی، کرتا، داڑھی، رومال وغیرہ کو دہشت گردی کی علامت کے طور پر دکھایا جاتا ہے۔ یہ ایک منظم کوشش ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو بدنام کرنا اور معاشرے میں ان کے خلاف نفرت پیدا کرنا ہے۔
مولانا نے مزید کہا کہ اسلام ایک پرامن اور محبت والا دین ہے۔ حقیقی پریکٹسنگ مسلمان یا عام مسلمان کسی بھی دہشت گردی یا انتہا پسندی میں ملوث نہیں ہوتے۔کچھ شرپسند مذہب کا نام لیکر ملک کی تہذیب اور بھائی چارگی کو نقصان پہنچانے کا کام کرتے رہے ہیں اس پر حکومت کو نظر رکھنے اورسخت قانونی کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پون کلیان کو یاد دلایا کہ پچھلے رمضان المبارک میں ریاست آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ نے افطار پارٹی میں شرکت کی، ٹوپی پہنی اور نماز ادا کی۔ کیا وہ بھی آپ کے مطابق دہشت گرد قرار پائیں گے؟
مولانا ریاض حسامی نے وزیراعظم نریندر مودی کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی بی جے پی مسلمانوں کے حقوق کے لیے کھڑی ہو رہی ہے، تو پون کلیان جیسے افراد کا یہ بیان ان کی پالیسی کے خلاف ہے۔ اور ذہنی گندگی اور مسلمانوں کو لیکر ان کی نفرت ظاہرکررہاہے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پون کلیان کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ آندھرا پردیش کے مسلمانوں نے حالیہ انتخابات میں بڑی تعداد میں چندر بابو نائیڈو کو ووٹ دیا، جن کی حمایت سے وہ وزارت کے منصب پر فائز ہیں۔ ایسے میں اس طرح کا متنازعہ اور اشتعال انگیز بیان مسلمانوں کی توہین اور اعتماد شکنی ہے۔
آخر میں مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی نے پون کلیان کو نصیحت کرتے ہوئے کہاکہ اقتدار ہمیشہ کے لیے نہیں ہوتا، حکمران بدلتے رہتے ہیں۔ نفرت انگیزی چھوڑ کر، وقت اور منصب کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ا ٓ ندھرا کے عوام کی خدمت کریں۔