بدھ 12 صفر 1447هـ
#تلنگانہ

بی آر ایس ایم ایل سیز کا کالا لباس پہن کر احتجاج: لگاچرلہ کسانوں کے ساتھ انصاف کرنے پر دیا زور

حیدرآباد: بی آر ایس کے ایم ایل سیز نے لگاچرلہ کے کسانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے قانون ساز کونسل کے اجلاس میں کالے لباس پہن کر شرکت کی۔ بی آر ایس ایم ایل سی کلواکنٹلہ کویتا نے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کسانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور حکومت سے ان کسانوں سے معافی مانگنے کا کہا۔

موسی ندی معاملے پر حکومت کو سخت سوالات

کلواکنٹلہ کویتا نے موسی ندی پروجیکٹ کے سلسلے میں حکومت کے رویے پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت نے ابھی تک ڈی پی آر (Detailed Project Report) تیار نہیں کی، لیکن عالمی بینک سے 4100 کروڑ روپے قرضہ مانگا ہے۔ انہوں نے حکومت سے سوالات اٹھائے:

  1. وضاحت کی ضرورت: حکومت نے کس بنیاد پر عالمی بینک سے فنڈز کی درخواست کی؟
  2. مرکز سے مدد پر سوال: حال ہی میں وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکز سے 14100 کروڑ روپے کی مالی امداد کا مطالبہ کیا۔ اگر مرکز اور عالمی بینک دونوں سے مدد مانگی جا رہی ہے تو اسمبلی اور عوام کو کیوں گمراہ کیا جا رہا ہے؟

کویتا نے سخت لہجے میں انتباہ دیا کہ اگر حکومت نے ایوان کو گمراہ کرنا بند نہ کیا تو وہ پریولیج موشن پیش کرنے پر مجبور ہو جائیں گی۔

کویتا نے موسی ندی پروجیکٹ سے متاثرہ خاندانوں کے مسئلے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے حکومت کے اس دعوے کو غلط قرار دیا کہ 309 خاندانوں نے اپنی مرضی سے مکانات خالی کیے ہیں۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اگر رضامندی کے دستاویزات رکھتی ہے تو ایوان میں پیش کرے۔

انہوں نے کہا:

  • حکومت کا دعویٰ کہ 181 خاندانوں نے خود مکانات منہدم کیے، مضحکہ خیز ہے۔
  • متاثرین کے مسئلے کو انسانی بنیادوں پر حل کیا جانا چاہیے۔
  • حکومت کو تباہ شدہ مکانات کے مالکان کے ای ایم آئی ادا کرنے چاہئیں۔

کلواکنٹلہ کویتا نے ریونت ریڈی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا:

  • بی آر ایس موسی ندی کے متاثرین کے ساتھ ہونے والے ظلم پر خاموش نہیں رہے گی۔
  • بغیر کسی افسوس کے مکانات کا انہدام سراسر ناانصافی ہے۔
  • موجودہ حکومت 7000 مکانات منہدم کر رہی ہے، جبکہ کے سی آر حکومت نے کبھی ایسا قدم نہیں اٹھایا۔

بی آر ایس کے ایم ایل سیز نے قانون ساز کونسل میں احتجاج کیا، ہاتھوں میں پلے کارڈز لیے نعرے بازی کی۔ انہوں نے درج ذیل مطالبات کیے:

  • لگاچرلہ کے کسانوں کی فوری رہائی۔
  • موسی ندی پروجیکٹ کے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ انصاف۔

  • ایوان میں سخت ماحول رہا اور مارشلز کی بھاری تعیناتی کی گئی

کلواکنٹلہ کویتا نے وضاحت کی کہ بی آر ایس پارٹی موسی ندی کی صفائی کے منصوبے کے خلاف نہیں ہے۔ تاہم حکومت کا موجودہ طریقہ کار ہزاروں خاندانوں کو بے گھر کر رہا ہے، جو ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ موسی ندی متاثرین کو مناسب معاوضہ دیا جائے اور لگاچرلہ کے کسانوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

بی آر ایس ایم ایل سیز کا کالا لباس پہن کر احتجاج: لگاچرلہ کسانوں کے ساتھ انصاف کرنے پر دیا زور

17 دسمبر 2024

بی آر ایس ایم ایل سیز کا کالا لباس پہن کر احتجاج: لگاچرلہ کسانوں کے ساتھ انصاف کرنے پر دیا زور

اسکول کے اوقات میں اسکول بند کر

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے