کانگریس حکومت کی جانب سے گرام پنچایتوں کو فنڈز کی عدم فراہمی پر ہریش راؤ کا سخت ردعمل

حیدرآباد 16 ڈسمبر (پٹریاٹک ویوز) بی آر ایس کے ایم ایل اے ہریش راؤ نے کانگریس حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے دیہاتوں کی ترقی کے لیے بی آر ایس کی حکمرانی میں کئی کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے، مگر کانگریس حکومت نے گرام پنچایتوں کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔
ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ میں دیہی ترقی کے پروگراموں میں بی آر ایس حکومت نے نہ صرف دیہاتوں کو بہتر بنایا بلکہ شہری ترقی کے لیے بھی وسائل فراہم کیے۔ تاہم، کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اس سال گرام پنچایتوں کے لیے کوئی مالی امداد فراہم نہیں کی گئی۔
انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ امریکہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ تلنگانہ کے دیہات میں جائیں گے تو کانگریس حکومت کی غفلت کے سبب چکون گونیا جیسے خطرناک مرض کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ہریش راؤ نے مزید کہا کہ کانگریس حکومت کی کارکردگی کو یہ حقیقت بے نقاب کرتی ہے کہ حکومت نے چھوٹے کنٹریکٹرز کو 691 کروڑ روپے کے واجب الادا بل نہیں ادا کیے، جب کہ بڑے کنٹریکٹرز کو پیسے دیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کی قیادت میں تلنگانہ کے دیہاتوں میں غیر معمولی ترقی ہوئی ہے۔ جب مرکز نے بہترین گرام پنچایت ایوارڈز کا اعلان کیا تو تلنگانہ کی 19 گرام پنچایتیں ٹاپ 20 میں شامل ہوئیں، جو کہ بی آر ایس حکومت کی کامیابی کی مثال ہے۔
ہریش راؤ نے کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت کے دوران دیہاتوں کو ترقی دینے کے لیے ہر گرام پنچایت کو ٹریکٹر، ٹینکر، ٹرالی، نرسری اور ڈمپ یارڈ فراہم کیے گئے تھے، جب کہ اب ایس ایف سی فنڈز جاری نہیں کیے جا رہے اور مرکزی حکومت کے فنڈز کو غیر ضروری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔