بدھ 12 صفر 1447هـ
#حیدرآباد #مضامین

دنیا ایک آزمائش گاہ ہے:مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی کا خطاب

حیدرآباد 13ڈسمبر (پٹریاٹک ویوز) دنیا ایک آزمائش گاہ ہے، اور اللہ تعالیٰ نے انسان کو مختلف حالات میں مبتلا کرکے آزمانے کا وعدہ کیا ہے۔ قرآن اور حدیث میں واضح رہنمائی دی گئی ہے کہ مومن کو ان حالات میں کیا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی ناظم مدرسہ اسلامیہ ریاض العلوم فلک نما نے نماز جمعہ سے قبل مسجد محمودہ شاستری پورم میں کیا۔ مولانا نے کہا کہ اللہ نے مومن کو یہ سکھایا ہے کہ وہ کسی بھی پریشانی یا تکلیف میں صبر کرے، اللہ پر توکل کرے اور اپنی وفاداری کو ہمیشہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ رکھے۔
مولانا نے کہا کہ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں کہ وہ انسانوں کو خوف، بھوک، مال، جان اور پھلوں کی کمی کے ذریعے آزمائیں گے، اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دیتے ہیں۔ یہ بات انسان کو یہ سمجھاتی ہے کہ آزمائشیں زندگی کا حصہ ہیں اور ان پر صبر کا اجر ملتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا کہ جو اللہ سے ڈرتا ہے، اللہ اسے ایک راستہ نکال دیتا ہے، اور ہر مشکل کے بعد آسانی بھی آتی ہے۔
مولانا ریاض حسامی نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی حدیث بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ جب اللہ کسی قوم سے محبت کرتا ہے تو انہیں آزمائش میں مبتلا کرتا ہے، تاکہ وہ صبر و شکر کے راستے پر چلیں۔ ایک اور حدیث میں فرمایا گیا کہ مومن کو جو بھی تکلیف پہنچتی ہے، چاہے وہ تھکاوٹ ہو، بیماری ہو، یا غم ہو، اللہ اس کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔ اس طرح مومن کی آزمائش میں جو اجر ہے، وہ اس کی آخرت کے لیے بہت زیادہ ہے۔
مولانا نے کہا کہ اللہ پر بھروسہ کرنے والوں کو اللہ رزق میں برکت دیتا ہے، جیسا کہ حدیث میں آیا کہ اگر تم اللہ پر ایسا بھروسہ کرو جیسا بھروسہ کرنے کا حق ہے تو اللہ تمہیں رزق دے گا جیسے پرندوں کو دیتا ہے۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ مومن کو ہر حال میں اللہ کی رضا کی کوشش کرنی چاہیے اور اپنے معاملات میں اللہ پر مکمل بھروسہ رکھنا چاہیے۔
مومن کی وفاداری اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ ہونی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا کہ جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا ہے، وہ عظیم کامیابی حاصل کرتا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انسان کا سب سے اہم مقصد اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی رضا کے لیے اپنی زندگی گزارنا چاہیے، اور ان کے راستے پر چلنا چاہیے۔
مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی نے نماز جمعہ کے خطاب میں اہم واقعات کی مثالیں پیش کیں جن میں صبر، توکل اور اللہ پر وفاداری کی اہمیت بیان کی گئی:
حضرت ایوب علیہ السلام کی صبر کی مثال
حضرت ایوب علیہ السلام اپنی شدید بیماری اور تکالیف کے باوجود اللہ کا شکر ادا کرتے رہے، اور اللہ نے ان کو صحت اور مزید نعمتوں سے نوازا۔
حضرت یوسف علیہ السلام کی قید اور عزت
حضرت یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے کنویں میں ڈال دیا اور پھر غلام بنا کر بیچ دیا، لیکن اللہ پر توکل اور صبر کی بدولت وہ مصر کے حکمران بن گئے۔
غزوۂ احد کا سبق
غزوۂ احد میں مسلمانوں کو ابتدائی شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن یہ ایک اہم آزمائش تھی جس سے مسلمانوں کو صبر، اتحاد اور اللہ پر توکل کا سبق ملا۔
فتح مکہ کا واقعہ
فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ ﷺ نے اپنے بدترین دشمنوں کو معاف کر دیا اور فرمایا: "آج تم پر کوئی ملامت نہیں”۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ مومن کو دشمنوں کے ساتھ بھی حسن سلوک کا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔

یہ تمام واقعات ہمیں صبر، توکل اور اللہ کی رضا کے راستے پر چلنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ایک مومن کو اپنی زندگی میں ان اصولوں کو اپنانا چاہیے تاکہ دنیا کی مشکلات کے باوجود وہ اللہ کی رضا میں کامیاب ہو سکے۔
ایک مومن کو آزمائشوں پر صبر، اللہ پر توکل اور ہمیشہ وفاداری اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ رکھنی چاہیے۔ دنیا کی تمام تکالیف عارضی ہیں، جبکہ آخرت کا اجر دائمی ہے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں صبر، شکر اور اللہ کی وفاداری ہی کامیابی کا راستہ ہے۔

دنیا ایک آزمائش گاہ ہے:مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی کا خطاب

12 دسمبر 2024

دنیا ایک آزمائش گاہ ہے:مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی کا خطاب

تلنگانہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مرکزی

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے