"ریونت ریڈی کی حکومت پاگل کے ہاتھ میں پتھر کی مانند: کے ٹی آر "

حیدرآباد: 26نومبر 2024 بی آر ایس کے ورکنگ پریزیڈنٹ کے ٹی آر نے آج کانگریس حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں ریونت ریڈی کی حکومت "پاگل کے ہاتھ میں پتھر” جیسی ہو چکی ہے۔ تلنگانہ بھون میں منعقدہ "دیکشا دیوس” کی تیاری اجلاس کے دوران کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس کی حکومت میں کوئی بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ ریونت ریڈی ایک بلند کرسی پر بیٹھ کر خود کو بڑا لیڈر سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن وہ یہ نہیں سمجھتے کہ عوام کے دلوں میں جگہ بنانے کے لیے، کے سی آر کی طرح، انہیں عوام کے لیے حقیقی خدمات انجام دینا ہوں گی۔

انہوں نے جی ایچ ایم سی کے علاقے کے عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کانگریس کو ایک بھی نشست نہیں دی اور کہا کہ ریونت ریڈی کی حکومت شہری عوام، آٹو ڈرائیورز، خواتین، اور دیگر طبقات پر مظالم ڈھا رہی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ بھون اب "جنتا گیراج” میں تبدیل ہو چکا ہے، جہاں عوام اپنے مسائل کے حل کے لیے آ رہے ہیں۔
کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ ریونت ریڈی حیدرآباد کو تین یا چار حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی بھی اس سازش میں کانگریس کے ساتھ شریک ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس نے پارلیمانی انتخابات کے لیے مل کر منصوبہ بنایا ہے، لیکن عوام ان دونوں جماعتوں کے گٹھ جوڑ کو دیکھ رہی ہے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس حکومت میں کوئی بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔ کسان، خواتین، ملازمین، طلبہ، بزرگ، اور دیگر تمام طبقات حکومتی پالیسیوں سے متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بی آر ایس کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ عوام تک کانگریس حکومت کی ناکامیوں کو مؤثر طریقے سے پہنچائیں۔

اجلاس میں بی آر ایس کے ایم ایل اے، سابق وزراء، اور دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس آئندہ انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی، اور یہ کہ پارٹی کے کارکنان ہمیشہ پارٹی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے رہے ہیں۔