مولانا ابوالکلام آزاد کی تعلیم، صحافت اور قوم و ملت کے لیے خدمات: محمد ریاض احمد کا بیان

حیدرآباد 11نومبر (پٹریاٹک ویوز) مولانا ابوالکلام آزاد کا نام تاریخ میں ہمیشہ کے لیے سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ وہ نہ صرف ایک عظیم عالم دین تھے بلکہ ایک جرات مندانہ رہنما، مصلح، اور صحافی بھی تھے جنہوں نے اپنی زندگی کو آزادی، تعلیم اور قومی یکجہتی کے لیے وقف کر دیا۔ان خیالات کا اظہارمحمد ریاض احمد ایڈیٹر پٹریاٹک ویوز و چیرمین زیڈ نیوز ٹی وی چینل نے اپنے خطاب میں کہا اور کہا کہ کہ مولانا آزاد نے انگریزوں کے خلاف جدوجہد کے دوران تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا اور صحافت کے ذریعے عوام کو بیدار کرنے کی کوشش کی۔ ان کی خدمات نہ صرف ہندوستان کے آزادی کے تحریک میں اہم ہیں، بلکہ ان کے تعلیمی و سماجی کاموں نے ہندوستان کے مستقبل کو بھی روشن کیا۔
ریاض احمد نے کہاکہ مولانا ابوالکلام آزاد کی شخصیت کو صرف ایک رہنما کی حیثیت سے ہی نہیں، بلکہ ایک ماہر صحافی، عالم، اور اصلاحی رہنما کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے۔ مولانا آزاد نے اپنی صحافتی زندگی کا آغاز ‘الہلال’ اور ‘البلاغ’ جیسے انقلابی اخباروں کے ذریعے کیا، جنہوں نے برطانوی سامراج کی سیاست اور حکمت عملی کو بے نقاب کیا اور عوام میں آزادی کی شعور کو بیدار کیا۔ ان اخبارات نے نہ صرف انگریزوں کی سازشوں کو بے نقاب کیا بلکہ عوام میں آزادی کی تحریک کو بھی زندہ رکھا۔ جو آج بھی صحافی برادری کیلئے ایک مشکل راہ ہے۔
مولانا آزاد کا تعلیمی میدان میں کردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔ آزادی کے بعد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم بننے کے بعد انہوں نے تعلیمی اداروں کے قیام اور نصاب میں اصلاحات پر زور دیا۔ ان کی کوششوں سے ہندوستان میں جدید تعلیمی ادارے جیسے آئی آئی ٹی قائم ہوئے، اور ان کے وژن کی بدولت ملک میں مفت بنیادی تعلیم کی فراہمی کی بنیاد رکھی گئی۔ انہیں ‘بابائے تعلیم’ کے لقب سے نوازا گیا کیونکہ انہوں نے ہمیشہ تعلیمی میدان میں قوم کی ترقی کے لیے کام کیا۔
مولانا آزاد کا سب سے بڑا کارنامہ ان کی قوم کے لیے دی جانے والی قربانیاں اور ان کی ثابت قدمی تھی۔ ان کے انقلابی خیالات اور جرات مندانہ موقف نے ہندوستان کو ایک نئی سمت دی۔ ان کی تعلیمات اور صحافت کی جدوجہد آج بھی ہمارے لیے ایک اہم حوالہ ہے۔ ان کے پیغام کی اہمیت آج بھی برقرار ہے، اور ان کی فلاحی خدمات قوم کے لیے ایک انمول اثاثہ ہیں۔
مولانا آزاد کا کردار نہ صرف آزادی کی جدوجہد میں اہم ہے بلکہ ان کی صحافت اور تعلیمی خدمات نے ہندوستان کو ترقی کے راستے پر گامزن کیا۔ ان کی زندگی ہمارے لیے ایک روشن مثال ہے کہ کس طرح ایک فرد اپنی قوم کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر سکتا ہے اور اپنے ملک کو ایک بہتر مستقبل کی طرف لے جا سکتا ہے۔
اختتام پر محمد ریاض احمد نے کہا کہ ہمیں ان کی زندگی سے سیکھنا چاہیے کہ تعلیم، صحافت اور قوم کی خدمت کس طرح ایک فرد کے ذریعے کی جا سکتی ہے، اور ہمیں ان کے اصولوں کو اپنی زندگی میں اپنانا چاہیے تاکہ ہم بھی اپنے ملک کی ترقی میں حصہ ڈال سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد کی تعلیم، صحافت، اور قوم و ملت کے لیے کی جانے والی خدمات کبھی بھی فراموش نہیں کی جا سکتی۔ ان کا کردار ہندوستانی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہے گا، اور ان کے خیالات اور اعمال ہمارے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔ ان کی زندگی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اگر ہم اپنے وطن اور قوم کی خدمت کے لیے اپنا کردار ادا کریں تو ہم نہ صرف اپنی نسلوں کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر سکتے ہیں۔