منگل 11 صفر 1447هـ
#حیدرآباد

نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے لیے مانیٹر نگ سٹم نافذ کیا جائے: حافظ پیر شبیر احمد

حیدرآباد (09؍ اکتوبر 2024؁ء) پٹریاٹک ویوز: حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب مدظلہ صدر جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت پراترپردیش ضلع غازی آباد کے مند مہنت پتی نر سنگھا نے شان رسالت ﷺ میں جو توہین آمیز کلمات کہے اور اس نے ساری حدیں پار کرتے ہوئے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کی تھی اس کے خلاف حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ کی زیر نگرانی جمعیۃ علماء ضلع نارائین پیٹ کے صدر مولانا عبد القوی صاحب مولانا عباس صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع گدوال مولانا اکبر خان صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع نلگنڈہ مفتی عبدالسلام صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع سدی پیٹ مولانا عبد الورث صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع ونرپرتی حافظ افسر مظہری حافظ محمد عقیل صدر جمعیۃ علماء بودھن مفتی اسلم سلطان صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع سنگاریڈی مومولانا مصباح الدین جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء سداسیوپیٹ مولانا مظہر صاحب صدر جمعیۃ علماء ضلع جگتیال مولا نا مصدق صاحب القاسمی صدر جمعیۃ علماء گریٹر حیدر آباد کے علاوہ شہر حیدرآباد حلقہ اوپل ‘ راجندرنگر ‘ گورابنڈہ ‘ یاقوت پورہ تالاب کٹہ ‘ جمعیۃ علماء کے ذمہ داران نے پولیس اسٹیشن پہونچ کر شکائت درج کرائیں ہے ۔ تحریر یاداشت میں نرسنگھ نند کے خلاف فوری طور پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور اسے قومی سالمیت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
پتی نرسنگھنا شر پسند اور نفرت پھیلانے والا شخص ہے، جو بار بار اسلام ا ور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتا رہا ہے۔ تاہم اس بار اس نے ساری حدیں پار کر دی ہیں جن کو کسی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بیانات نہ صرف مسلمانوں کے جذبات کی تو ہین ہیں بلکہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فرقہ وارانہ کشیدگی کو بھڑکانے کی کوشش ہے، جو ملک کے امن و استحکام کو متاثر کر سکتی ہے۔ نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے لیے مانیٹر نگ سٹم نافذ کیا جائے، تاکہ مستقبل میں کوئی شخص یا گروہ مذہبی شخصیات یا برادریوں کو نشانہ بناکر ملک کی امن کو برباد نہ کر سکے۔ مزید کہا کہ ہندوستان کا آئین ہر مذہب کے احترام کی ضمانت دیتا ہے اور ایسی نفرت انگیز تقاریر اور بیانات نہ صرف قانونی دائرے میں جرم ہیں بلکہ اخلاقی طور پر بھی انتہائی قابل مذمت ہیں۔ اگر حکومت فوری کارروائی میں ناکام رہی تو یہ ایسے عناصر کی حوصلہ افزائی ہوگی۔اس لیے حکومت اس معاملے میں کسی بھی قسم کی نرمی برتنے کے بجائے سخت ترین کار روائی کرے، تا کہ یہ واضح پیغام جائے کہ مذہبی ہین اور نفرت انگیز تقاریر کوکسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔دوسری طرف جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت پر ملک کے مختلف مقامات پر پولس شکایات اور میمورنڈم کا سلسلہ بھی لگاتار جاری ہے ،۔ نیز توہین رسالت کے مجرم کو یقینی سزا ملے اس کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رہے

د

نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے لیے مانیٹر نگ سٹم نافذ کیا جائے: حافظ پیر شبیر احمد

بی آر ایس کے سابق وزیر کے

نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے لیے مانیٹر نگ سٹم نافذ کیا جائے: حافظ پیر شبیر احمد

وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کا ڈی ایس سی

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے